عرس نظامی حضرت خطیب البراہین علیہ الرحمہ


 

عالم اسلام میں کچھ شخصیتیں ایسی ہوتی ہیں جن کا تذکرہ رحمت ہی رحمت ہے۔

قریب کے سلف صالحین میں ایک عبقری عظیم المرتبت ذات پیر طریقت صوفی با صفا حضرت علامہ *مفتی محمد نظام الدین* معروف خطیب البراہین علیہ الرحمہ کی ہے۔

آپ درس و تدریس کے فرائض بحسن خوبی انجام دینے کے علاوہ ہندوستان و نیپال کے طول و عرض میں اسلام و سنیت کی تبلیغ کا اہم کام انجام دیا شہر و قصبہ اور چھوٹے چھوٹے گاؤں میں بھی تبلیغی مشن جاری رکھتے۔

راقم الحروف جب 1971 تا 1974 عیسوی میں دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی کا با اختیار صدر مدرس تھا اس دور میں بذات خود حضرت خطیب البراہین کی خدمت میں دارالعلوم تنویر الاسلام امر ڈوبھا۔ بستی/سنت کبیر نگر حاضر ہوتا آپ پر چونکہ اس ادارہ میں صدر مدرس و شیخ الحدیث کے منصب پر فائز ہونے کی وجہ سے ذمہ داری زیادہ رہتی، مگر پھر بھی رشد و تبلیغ کا جاری رکھنا بھی اہم کام تھا۔ حضرت کو جمدا شاہی و قرب و جوار کے جلسوں کے لیے دعوت نامہ پیش کرتا حضرت دعوت منظور فرما کر مقررہ تاریخ پر تشریف لاتے۔

1971 سے تا 1974 آپ جمدا شاہی 9 بار تشریف لائے آپ کا ادارہ علیمیہ سے خاص تعلق رہا نورانی مسجد کے شمال میں جو عمارت قائم ہے اس کا سنگ بنیاد آپ نے 1972 میں رکھا۔ سالانہ جلسہ کے علاوہ بھی پروگرام میں تشریف آوری ہوئی آپ سے کثیر تعداد میں جمدا شاہی و قرب و جوار کے لوگ بیعت و مرید ہوئے۔

*پانی والے بابا* غیر مسلم لوگوں میں خطیب البراہین' پانی والے بابا کے نام سے مشہور تھے۔ ایک بار ماہ اگست میں بارش نہ ہونے سے دھان کی فصل کو نقصان کا خطرہ تھا انہی ایام میں حضرت کا پروگرام جمدا شاہی میں ہوا، ختم جلسہ کے بعد خوب گھنگور بارش ہوئی۔

اس برس کے بعد جب کسی سال بارش نہ ہوتی تھی تو رام دیو کمار مدرسہ پر آتا اور کہتا کہ مولانا صاحب پانی والے بابا کو بلائیں تاکہ بارش ہو جائے۔ حضرت تشریف لاتے تقریر ختم ہونے کے بعد اللہ کے فضل و کرم سے بارش ہو جاتی۔

یہ حضرت کی کرم فرمائی تھی کی میری دعوت پر جمدا شاہی، سسواری، پرینہ، گندھریا فیض، پنڈیا، تکیواں، پکری چوبے، منگرہا وغیرہ میں حضرت کا پروگرام ہوتا رہتا۔

*ان کا سایہ ایک تجلی ان کا نقش پا چراغ*

*وہ جدھر گزرے ادھر سے روشنی ہوتی گئی*

ایسی عظیم المرتبت شخصیت صوفی با صفا مقام اگیا سنت کبیر نگر کا عرس سراپا اقدس 3 نومبر 2024ء 30 ربیع الثانی 1446ھ اتوار کو منعقد ہو رہا ہے احباب اہل سنت حضرات شریک ہو کر روح و قلب کو منور فرمائیں۔

اور صاحب سجادہ خانقاہ عالیہ نظامیہ حضرت پیر طریقت علامہ محمد حبیب الرحمن صاحب دامت برکاتہم العالیہ سے ملاقات کا شرف حاصل کریں اور ان کی نصیحت آمیز باتوں کو سن کر عمل کریں۔

الداعی۔ *محمد ایوب قادری* سابق صدر المدرسین دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی بستی

टिप्पणियाँ

इस ब्लॉग से लोकप्रिय पोस्ट

*गोरखपुर में डोमिनगढ़ सल्तनत थी जिसे राजा चंद्र सेन ने नेस्तोनाबूद किया*

*गोरखपुर - कदीम मुहल्ला नखास जहां कुछ दूर पर है शहीद सरदार अली खां की मजार, साढ़े छह वाली गली व शाही रोटियों के होटल*

*गोरखपुर के दरवेशों ने रईसी में फकीरी की, शहर में है हजरत नक्को शाह, रेलवे लाइन वाले बाबा, हजरत कंकड़ शाह, हजरत तोता-मैना शाह की मजार*